سورة مريم - آیت 16

وَاذْكُرْ فِي الْكِتَابِ مَرْيَمَ إِذِ انتَبَذَتْ مِنْ أَهْلِهَا مَكَانًا شَرْقِيًّا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

اور آپ قرآن میں مریم (٨) کا ذکر بھی کیجئے، جب وہ اپنے گھر والوں سے دور مشرق کی جانب ایک چلی گئی۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

اللہ تبارک و تعالیٰ نے زکریا اور یحییٰ علیہ السلام کا واقعہ بیان کرنے کے بعد۔۔۔ کہ یہ واقعہ اللہ تعالیٰ کی عجیب نشانیوں میں سے ہے۔۔۔ ایک اور قصہ بیان فرمایا جو اس سے بھی زیادہ عجیب ہے۔ یہ ادنیٰ سے اعلیٰ کی طرف تدریج ہے۔ ﴿وَاذْكُرْ فِي الْكِتَابِ﴾ ” اور ذکر کر کتاب میں“ یعنی قرآن کریم میں ﴿ مَرْيَمَ﴾ مریم علیہا السلام کا۔ یہ مریم علیہا السلام کی سب سے بڑی فضیلت ہے کہ کتاب عظیم میں ان کا نام مذکور ہے جس کی مشرق و مغرب کے تمام مسلمان تلاوت کرتے ہیں۔ اس کتاب عظیم میں بہترین پیرائے میں ان کا ذکر اور ان کی مدح و ثنا بیان کی گئی ہے یہ ان کے اچھے اعمال اور کوشش کامل کی جزا ہے، یعنی کتاب عظیم میں، حضرت مریم علیہا السلام کے بہترین حال کا ذکر کیجئے۔ جب ﴿انتَبَذَتْ ﴾ ” وہ جدا ہوئی“ یعنی جب مریم علیہا السلام اپنے گھر والوں سے الگ ہو کر ﴿مَكَانًا شَرْقِيًّا﴾ مشرقی جانب ایک مکان میں گوشہ نشیں ہوگئی تھیں۔