سورة الكهف - آیت 100

وَعَرَضْنَا جَهَنَّمَ يَوْمَئِذٍ لِّلْكَافِرِينَ عَرْضًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور اس دن ہم جہنم (٦٠) کو کافروں کے بالکل سامنے لائیں گے۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

اسی لئے فرمایا : ﴿وَعَرَضْنَا جَهَنَّمَ يَوْمَئِذٍ لِّلْكَافِرِينَ عَرْضًا ﴾ ” اور دکھلا دیں گے ہم جہنم اس دن کافروں کو سامنے“ جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ﴿وَبُرِّزَتِ الْجَحِيمُ لِلْغَاوِينَ ﴾ (الشعراء : 26 ؍91) ” اور دوزخ گمراہوں کے سامنے لایا جائے گا۔“ یعنی کفار کے سامنے پیش کیا جائے گا تاکہ یہ ان کا ٹھکانہ بنے اور تاکہ کفار جہنم کی بیڑیوں، اس کی بھڑکتی ہوئی آگ، اس کے ابلتے ہوئے پانی اور اس کی ناقابل برداشت سردی سے متمتع ہوں اور اس کے عذاب کا مزا چکھیں جس سے دل گونگے اور کان بہرے ہوجائیں گے یہ ان کے اعمال کا نتیجہ اور ان کے افعال کی جزا ہے۔