سورة الكهف - آیت 83

وَيَسْأَلُونَكَ عَن ذِي الْقَرْنَيْنِ ۖ قُلْ سَأَتْلُو عَلَيْكُم مِّنْهُ ذِكْرًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور (کفار مکہ) آپ سے ذوالقرنین کے بارے میں سوال (٥١) کرتے ہیں، آپ کہہ دیجیے کہ میں عنقریب اس کے حالات سے متعلق کچھ آیتوں کی تلاوت کرتا ہوں۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

اہل کتاب تھے یا مشرکین انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ذوالقرنین کے بارے میں سوال کیا تو اللہ تعالیٰ نے حکم دیا کہ آپ ان سے کہیں : ﴿ سَأَتْلُو عَلَيْكُم مِّنْهُ ذِكْرًا﴾ ” میں پڑھتا ہوں تم پر اس کا کچھ حال“ جس میں نہایت مفید مگر تعجب خیز خبر ہے۔ یعنی میں تمہیں ذوالقرنین کے صرف وہی احوال سناؤں گا جن میں نصیحت اور عبرت ہے۔ ان کے علاوہ دیگر احوال، تو وہ ان کو نہیں سنائے گئے۔