سورة الكهف - آیت 75
قَالَ أَلَمْ أَقُل لَّكَ إِنَّكَ لَن تَسْتَطِيعَ مَعِيَ صَبْرًا
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اس نے کہا (٤٦) میں نے تم سے کہا نہیں تھا کہ تم میرے ساتھ صبر نہیں کرسکتے ہو۔
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
پہلی مرتبہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کا اعتراض ان کے نسیان کا نتیجہ تھا۔ دوسری مرتبہ اعتراض نسیان کی وجہ سے نہ تھا بلکہ اس کاسبب عدم صبر تھا، اس لئے حضرت خضر علیہ السلام نے عتاب کرتے ہوئے اور ان کو یاد دلاتے ہوئے کہا : ﴿ أَلَمْ أَقُلْ إِنَّكَ لَن تَسْتَطِيعَ مَعِيَ صَبْرًا ﴾ ”کیا میں نے آپ سے نہیں کہا تھا کہ آپ میرے ساتھ صبر نہیں کرسکیں گے“