سورة الإسراء - آیت 100
قُل لَّوْ أَنتُمْ تَمْلِكُونَ خَزَائِنَ رَحْمَةِ رَبِّي إِذًا لَّأَمْسَكْتُمْ خَشْيَةَ الْإِنفَاقِ ۚ وَكَانَ الْإِنسَانُ قَتُورًا
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
آپ کہہ دیجیے کہ اگر میرے رب کی رحمت کے خزانے (٦٤) تمہارے اختیار میں ہوتے، تو خرچ ہوجانے کے ڈر سے تم اپنا ہاتھ روک لیتے اور انسان بخیل واقع ہوا ہے۔
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿ قُل لَّوْ أَنتُمْ تَمْلِكُونَ خَزَائِنَ رَحْمَةِ رَبِّ﴾ ” کہہ دیجیے ! اگر تمہارے ہاتھ میں ہوتے میرے رب کی رحمت کے خزانے“ جو کبھی ختم ہوتے ہیں نہ تباہ ہوتے ہیں ﴿ إِذًا لَّأَمْسَكْتُمْ خَشْيَةَ الْإِنفَاقِ ۚ ﴾ ” تو تم ضرور بند کر رکھتے، اس ڈر سے کہ خرچ نہ ہوجائیں“ یعنی اس خوف سے کہ جو کچھ خرچ کرتے ہو کہیں ختم نہ ہوجائے، حالانکہ اللہ تعالیٰ کے خزانوں کا ختم ہونا محال ہے مگر بخل اور کنجوسی انسان کی جبلت میں رکھ دیئے گئے ہیں۔