يَوْمَ تَأْتِي كُلُّ نَفْسٍ تُجَادِلُ عَن نَّفْسِهَا وَتُوَفَّىٰ كُلُّ نَفْسٍ مَّا عَمِلَتْ وَهُمْ لَا يُظْلَمُونَ
جس دن ہر شخص اپنی نجات کے لیے جھگڑے گا، اور ہر آدمی کو اس کے اعمال کا پورا پورا بدلہ دیا جائے گا، اور ان کے ساتھ ظلم نہیں ہوگا۔
﴿يَوْمَ تَأْتِي كُلُّ نَفْسٍ تُجَادِلُ عَن نَّفْسِهَا﴾ ” جس دن آئے گا ہر نفس جھگڑا کرتا ہوا اپنی طرف سے“ یعنی ہر شخص)نفسی نفسی( پکارے گا اور اسے اپنے سوا کسی کا ہوش نہ ہوگا، پس اس روز بندہ ذرہ بھر نیکی کے حصول کا بھی محتاج ہوگا۔ ﴿وَتُوَفَّىٰ كُلُّ نَفْسٍ مَّا عَمِلَتْ﴾ ” اور پورا ملے گا ہر نفس کو جو اس نے کمایا“ یعنی نیک یا بد جو بھی عمل کیا ہوگا ﴿وَهُمْ لَا يُظْلَمُونَ﴾ ” اور ان پر ظلم نہیں کیا جائے۔“ یعنی ان کے گناہوں میں اضافہ کیا جائے گا نہ ان کی نیکیوں میں کمی کی جائے گی۔ ﴿فَالْيَوْمَ لَا تُظْلَمُ نَفْسٌ شَيْئًا وَلَا تُجْزَوْنَ إِلَّا مَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ﴾(یس: 36؍ 54) ” آج کسی جان پر ظلم نہ کیا جائے گا اور تمہیں ویسی ہی جزا دی جائے گی جیسے تم عمل کرتے رہے ہو۔ “