سورة النحل - آیت 51

وَقَالَ اللَّهُ لَا تَتَّخِذُوا إِلَٰهَيْنِ اثْنَيْنِ ۖ إِنَّمَا هُوَ إِلَٰهٌ وَاحِدٌ ۖ فَإِيَّايَ فَارْهَبُونِ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور اللہ کہتا ہے کہ تم لوگ (اپنے لیے) دو معبود (٢٩) نہ بناؤ، معبود تو صرف ایک ہے، پس صرف مجھ سے ڈرو۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

اللہ تعالیٰ صرف اپنی عبادت کا حکم دیتا ہے کہ وہی یکتا ہے اور اس کا کوئی شریک نہیں اور اس پر وہ اس بات سے استدلال کرتا ہے کہ نعمتیں عطا کرنے والا صرف وہی اکیلا ہے، چنانچہ فرمایا : ﴿لَا تَتَّخِذُوا إِلَـٰهَيْنِ اثْنَيْنِ﴾ ” نہ بناؤ تم معبود دو“ یعنی تم ان کو اللہ تعالیٰ کی الوہیت میں شریک نہ ٹھہراؤ۔ ﴿ إِنَّمَا هُوَ إِلَـٰهٌ وَاحِدٌ ﴾ ” وہ صرف ایک ہی معبود ہے“ وہ اپنی ذات، اپنے اسماء و صفات اور اپنے افعال میں متفرد ہے۔ پس جس طرح وہ اپنی ذات، اپنے اسماء و صفات اور افعال میں ایک ہے، اسی طرح ان کو چاہئے کہ وہ عبادت میں بھی اس کو ایک مانیں۔ اسی لئے فرمایا : ﴿فَإِيَّايَ فَارْهَبُونِ ﴾ ” پس مجھ ہی سے ڈرو“ میرے حکم کی تعمیل اور میرے نواہی سے اجتناب کرو اور میرے ساتھ مخلوق میں سے کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ، کیونکہ تمام مخلوق تو اللہ تعالیٰ کی مملوک ہے۔