أَمْوَاتٌ غَيْرُ أَحْيَاءٍ ۖ وَمَا يَشْعُرُونَ أَيَّانَ يُبْعَثُونَ
وہ مردے بے جان ہیں، اور کچھ بھی شعور نہیں رکھتے ہیں کہ (دوبارہ) کب اٹھائے جائیں گے۔
﴿أَمْوَاتٌ غَيْرُ أَحْيَاءٍ﴾ ” وہ مردہ ہیں، زندہ نہیں“ جو سن سکتے ہیں نہ دیکھ سکتے ہیں اور نہ کچھ عقل رکھتے ہیں۔ کیا تم اللہ رب العالمین کو چھوڑ کر ان کو معبود بناتے ہو؟ پس مشرکین کی مت ماری گئی ہے، ان کی عقل کتنی گمراہ اور کتنی فاسد ہے کہ وہ ان اشیاء میں بھی بہک گئی جن کا فساد بالکل واضح اور اظہر ہے۔ انہوں نے ان لوگوں کو جو ہر لحاظ سے ناقص، اوصاف کمال سے عاری اور افعال سے محروم ہیں اللہ تعالیٰ کے برابر قرار دے دیا ہے جو ہر لحاظ سے کامل ہے۔ وہ ہر صفت کمال کا مالک ہے اور یہ صفت اس میں سب سے کامل اور سب سے زیادہ پائی جاتی ہے۔ اس کا علم کامل تمام اشیاء پر محیط، اس کی قدرت سب کو شامل اور اس کی رحمت بے حدوحساب ہے جو تمام کائنات پر سایہ کناں ہے۔ وہ حمد و ثنا، مجدو کبریاء اور عظمت کا مالک ہے، اس کی مخلوق میں کوئی بھی اس کی کسی صفت کا احاطہ نہیں کرسکتا۔