سورة الحجر - آیت 54
قَالَ أَبَشَّرْتُمُونِي عَلَىٰ أَن مَّسَّنِيَ الْكِبَرُ فَبِمَ تُبَشِّرُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
ابراہیم نے کہا، کیا تم لوگ مجھے اس کے باوجود خوشخبری دے رہے ہو کہ بڑھاپے نے مجھے آلیا ہے، پس تم لوگ کس بنیاد پر مجھے خوشخبری دے رہے ہو۔
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
ابراہیم علیہ السلام نے اس خوش خبری پر متعجب ہو کر کہا ﴿أَبَشَّرْتُمُونِي ﴾ ” کیا تم مجھے (بیٹے کی) خوشخبری دیتے ہو۔“ ﴿عَلَىٰ أَن مَّسَّنِيَ الْكِبَرُ﴾ ” جب کہ پہنچ چکا مجھ کو بڑھاپا“ بنا بریں وہ اولاد ہونے کے بارے میں ایک قسم کی مایوسی سے دو چار تھے ﴿ فَبِمَ تُبَشِّرُونَ﴾ ” پس کس وجہ سے تم مجھے خوشخبری دیتے ہو؟“ حالانکہ اولاد ہونے کے اسباب تو معدوم ہوچکے ہیں۔