سورة الحجر - آیت 53
قَالُوا لَا تَوْجَلْ إِنَّا نُبَشِّرُكَ بِغُلَامٍ عَلِيمٍ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
انہوں نے کہا، آپ ڈریئے نہیں، ہم آپ کو ایک لڑکے کی خوشخبری دیتے ہیں جو بڑا عالم ہوگا۔
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿ قَالُوا﴾ فرشتوں نے ان سے کہا : ﴿لَا تَوْجَلْ إِنَّا نُبَشِّرُكَ بِغُلَامٍ عَلِيمٍ ﴾ ” ڈریں مت، ہم آپ کو ایک سمجھ دار لڑکے کی خوش خبری سناتے ہیں“ یہاں لڑکے سے مراد اسحاق علیہ السلام ہیں۔ یہ بشارت اس بات کو متضمن ہے کہ وہ بچہ جس کی خوشخبری دی گی تھی، لڑکا تھا، لڑکی نہ تھا، یہاں ” علیم“ سے مراد ہے ” کثیر العلم“ (بہت علم و فہم والا) ایک اور آیت کریمہ میں یوں آتا ہے ﴿وَبَشَّرْنَاهُ بِإِسْحَاقَ نَبِيًّا مِّنَ الصَّالِحِينَ﴾(الصافات:37؍112) ” اور ہم نے اسے اسحاق کی خوشخبری دی کہ وہ نبی اور صالح لوگوں میں سے ہوں گے۔ “