سورة الحجر - آیت 36
قَالَ رَبِّ فَأَنظِرْنِي إِلَىٰ يَوْمِ يُبْعَثُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اس نے کہا میرے رب ! پس تو مجھے اس دن تک مہلت (١٩) دے جب لوگ دوبارہ زندہ کیے جائیں گے۔
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿ إِلَىٰ يَوْمِ يُبْعَثُونَ قَالَ فَإِنَّكَ مِنَ الْمُنظَرِينَ إِلَىٰ يَوْمِ الْوَقْتِ الْمَعْلُومِ ﴾ ” قیامت کے دن تک، اللہ نے کہا، تجھ کو ڈھیل دی، اسی مقرر وقت کے دن تک“ اللہ تعالیٰ کا شیطان کی دعا کو قبول کرلینا اس کے حق میں اکرام و تکریم نہیں، بلکہ یہ تو اللہ تعالیٰ کی طرف سے شیطان اور بندوں کے لئے ابتلاء اور امتحان ہے، تاکہ دشمن میں سے اس کا وہ سچا بندہ الگ ہوجائے جو اس کی اطاعت کرتا ہے۔ بنا بریں اللہ تعالیٰ نے ہمیں شیطان مردود سے بہت ڈرایا ہے اور کھول کھول کر بیان کردیا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہم سے کیا چاہتا ہے۔