سورة ابراھیم - آیت 49
وَتَرَى الْمُجْرِمِينَ يَوْمَئِذٍ مُّقَرَّنِينَ فِي الْأَصْفَادِ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور اس دن آپ مجرموں (٣٧) کو زنجیروں میں جکڑے ہوئے دیکھیں گے۔
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿وَتَرَى الْمُجْرِمِينَ﴾ ” اور دیکھے گا تو گناہ گاروں کو“ جن کا وصف جرم کرنا اور گناہوں کی کثرت ہے ﴿يَوْمَئِذٍ﴾ ” اس روز“ ﴿مُّقَرَّنِينَ فِي الْأَصْفَادِ﴾ ” باہم جکڑے ہوں گے زنجیروں میں“ یعنی تمام مجرموں کو آگ کی زنجیروں سے باندھ دیا جائے گا اور ذلیل ترین صورت، بدترین ہئیت اور قبیح ترین حالت میں ان کو جہنم کے عذاب کی طرف ہانکا جائے گا۔