وَلَنُسْكِنَنَّكُمُ الْأَرْضَ مِن بَعْدِهِمْ ۚ ذَٰلِكَ لِمَنْ خَافَ مَقَامِي وَخَافَ وَعِيدِ
اور ان کے بعد زمین میں تم لوگوں کو آباد کریں دے، یہ اچھا بدلہ ان کو ملتا ہے جو (روز قیامت) میرے حضور کھڑے ہونے سے ڈرتے ہیں، اور میری دھمکی سے ڈرتے ہیں۔
﴿وَلَنُسْكِنَنَّكُمُ الْأَرْضَ مِن بَعْدِهِمْ ۚ ذَٰلِكَ﴾ ” اور ان کے بعد ہم تم کو زمین میں آباد کریں گے، یہ“ یعنی یہ اچھا انجام جس سے اللہ تعالیٰ نے انبیاء ورسل اور ان کے پیروکاروں کو بہرہ ور کیا، اس شخص کی جزا ہے ﴿ لِمَنْ خَافَ مَقَامِ﴾ ” جو میرے سامنے کھڑا ہونے سے ڈرے“ یعنی جو دنیا میں، مرے حضور کھڑا ہونے سے ڈرتا ہو اور اللہ تعالیٰ کی نگہبانی کا اس شخص کی مانند خوف کھاتا ہو جسے علم ہے کہ اللہ تعالیٰ اسے دیکھ رہا ہے۔ ﴿وَخَافَ وَعِيدِ﴾ ” اور میرے عذاب سے خوف کرے۔“ یعنی میری وعید سے ڈرتا ہو جو میں نے اپنے نافرمانوں کو سنائی ہے، پس یہ ڈر اس بات کا موجب ہے کہ وہ ان امور سے رک جائے جن کو اللہ تعالیٰ ناپسند کرتا ہے اور ان کی طرف سبقت کرے جن کو اللہ تعالیٰ پسند کرتا ہے۔