سورة یوسف - آیت 84
وَتَوَلَّىٰ عَنْهُمْ وَقَالَ يَا أَسَفَىٰ عَلَىٰ يُوسُفَ وَابْيَضَّتْ عَيْنَاهُ مِنَ الْحُزْنِ فَهُوَ كَظِيمٌ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور ان کی طرف سے منہ پھیر لیا اور کہا، ہائے افسوس ! یوسف کی جدائی پر اور غم سے ان کی دونوں آنکھیں سفید ہوگئیں اور اپنا درد و غم دل میں چھپائے رہتے تھے۔
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
یعنی جب یعقوب علیہ السلام کے بیٹوں نے انہیں یہ خبر سنائی تو انہوں نے اپنے بیٹوں سے منہ پھیر لیا، ان پر غم و اندوہ کا پہاڑ ٹوٹ پڑا، دل میں چھپے ہوئے غم اور کرب کی وجہ سے رو رو کر ان کی آنکھیں سفید ہوگئیں۔ ﴿ فَهُوَ كَظِيمٌ﴾ ” سو وہ اپنے آپ کو گھونٹ رہا تھا“ یعنی ان کا دل حزن و غم سے لبریز تھا۔