سورة ھود - آیت 105

يَوْمَ يَأْتِ لَا تَكَلَّمُ نَفْسٌ إِلَّا بِإِذْنِهِ ۚ فَمِنْهُمْ شَقِيٌّ وَسَعِيدٌ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

جس دن وہ آجائے گا کوئی اادمی اس کی اجازت کے بغیر بات (٨٧) نہیں کرے گا، پس ان میں سے کوئی بدبخت ہوگا اور کوئی نیک بخت۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ یَوْمَ یَاْتِ ﴾ جس روز وہ آجائے گا، یعنی جس روز یہ دن آئے گا اور تمام مخلوق اکٹھی ہوگی۔ ﴿لَا تَكَلَّمُ نَفْسٌ إِلَّا بِإِذْنِهِ ﴾ اس کی اجزت کے بغیر کوئی کلام نہیں کرے گا یہاں تک کہ اس روز انبیائے کرام اور مکرم فرشتے بھی اس کی اجازت کے بغیر سفارش نہیں کرسکیں گے۔ ﴿فَمِنْهُمْ ﴾پس ان میں سے بعض، یعنی تمام مخلوق میں سے،﴿  شَقِيٌّ وَسَعِيدٌ ﴾بدبخت اور بعض نیک بخت ہیں۔ بدبخت وہ لوگ ہوں گے جنہوں نے اللہ تعالیٰ کے ساتھ کفر کیا، اس کے رسولوں کی تکذیب کی اور اللہ تعالیٰ کے حکم کی نافرمانی کی اور خوش بخت وہ لوگ ہیں جو مومن اور متقی ہیں۔