وَاسْتَغْفِرُوا رَبَّكُمْ ثُمَّ تُوبُوا إِلَيْهِ ۚ إِنَّ رَبِّي رَحِيمٌ وَدُودٌ
اور اپنے رب سے مغفرت (٧٥) طلب کرو، پھر اس کی جناب میں توبہ کرو، بیشک میرا رب نہایت مہربان، بہت محبت کرنے والا ہے۔
﴿وَاسْتَغْفِرُوا رَبَّكُمْ ﴾ ” اور اپنے رب سے بخشش مانگو۔“ یعنی تم سے جن گناہوں کا ارتکاب ہوا ہے ان پر بخشش طلب کرو۔ ﴿ثُمَّ تُوبُوا إِلَيْهِ ﴾ ” پھر اس کے حضور توبہ کرو۔“ تمام عمر میں آئندہ گناہوں پر خالص توبہ کرو اور اس کی اطاعت اور ترک مخالفت کے ذریعے سے اس کی طرف رجوع کرو ﴿إِنَّ رَبِّي رَحِيمٌ وَدُودٌ ﴾ ” بے شک میرا رب رحم والا، محبت والا ہے۔“ یعنی جو کوئی توبہ کرکے اس کی طرف رجوع کرتا ہے، اللہ تعالیٰ اس پر رحم کرتا ہے اور اسے بخش دیتا ہے، اس کی توبہ قبول کرتا ہے اور اس سے محبت کرتا ہے۔ اللہ تبارک وتعالیٰ کے اسماء حسنی میں (اَلوَدُود ) کے معنی یہ ہیں کہ اللہ تعالیٰ اپنے مومن بندوں سے محبت کرتا ہے اور وہ اس سے محبت کرتے ہیں۔ (ودود) (فعول) کے وزن پر ” فاعل“ اور ” مفعول“ دونوں معنی میں استعمال ہوتا ہے۔