فَلَمَّا رَأَىٰ أَيْدِيَهُمْ لَا تَصِلُ إِلَيْهِ نَكِرَهُمْ وَأَوْجَسَ مِنْهُمْ خِيفَةً ۚ قَالُوا لَا تَخَفْ إِنَّا أُرْسِلْنَا إِلَىٰ قَوْمِ لُوطٍ
پس جب انہوں نے دیکھا کہ ان کے ہاتھ اس کی طرف کھانے کے لیے نہیں بڑھ رہے ہیں، تو انہیں پسند نہیں کیا، اور ان سے دل میں ڈرنے (٥٧) لگے، انہوں نے کہا، آپ ڈریے ہم قوم لوط کی طرف بھیجے گئے ہیں۔
﴿فَلَمَّا رَأَىٰ أَيْدِيَهُمْ لَا تَصِلُ إِلَيْهِ ﴾ ” جب انہوں (ابراہیم علیہ السلام) نے دیکھا کہ ان کے ہاتھ اس (ضیافت)کی طرف نہیں بڑھتے“ ﴿نَكِرَهُمْ وَأَوْجَسَ مِنْهُمْ خِيفَةً ﴾ ” تو انہیں کھٹکا لگا اور دل میں سے ان سے ڈرے“ ابراہیم علیہ السلام نے سمجھا کہ وہ کسی برے ارادے سے آئے ہیں۔ ابراہیم علیہ السلام کا یہ گمان اور اندازہ ان کی اصلیت معلوم ہونے سے پہلے تھا، ﴿قَالُوا لَا تَخَفْ إِنَّا أُرْسِلْنَا إِلَىٰ قَوْمِ لُوطٍ ﴾ ” انہوں نے کہا، ڈریں نہیں، ہم قوم لوط کی طرف بھیجے گئے ہیں“ یعنی اللہ کے قاصد اور فرشتے ہیں اور اللہ تعالیٰ نے ہمیں لوط علیہ السلام کی قوم کو ہلاک کرنے کے لئے بھیجا ہے۔