سورة یونس - آیت 55

أَلَا إِنَّ لِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۗ أَلَا إِنَّ وَعْدَ اللَّهِ حَقٌّ وَلَٰكِنَّ أَكْثَرَهُمْ لَا يَعْلَمُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

آگاہ رہو ! بیشک آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے، اللہ کی ملکیت (٤٣) ہے، آگاہ رہو ! بیشک اللہ کا وعدہ حق ہے، لیکن ان میں سے اکثر لوگ جانتے نہیں ہیں۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ أَلَا إِنَّ لِلَّـهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ﴾ ” خبردار! اللہ ہی کے لئے ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے۔“ وہ ان کے درمیان حکم دینی اور حکم قدری کے مطابق فیصلہ کرتا ہے اور قیامت کے روز حکم جزائی کے مطابق فیصلہ کرے گا، اسی لئے اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ﴿ أَلَا إِنَّ وَعْدَ اللَّـهِ حَقٌّ وَلَـٰكِنَّ أَكْثَرَهُمْ لَا يَعْلَمُونَ ﴾ ” خبردار، بے شک اللہ کا وعدہ سچا ہے، لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے۔“ اسی لئے یہ لوگ اللہ تعالیٰ کی ملاقات کے لئے تیاری نہیں کرتے، بلکہ بسا اوقات وہ تو اللہ تعالیٰ پر ایمان ہی نہیں رکھتے، حالانکہ نہایت تواتر کے ساتھ قطعی دلائل اور عقلی اور نقلی براہین اس ملاقات پر دلالت کرتے ہیں۔