سورة یونس - آیت 50
قُلْ أَرَأَيْتُمْ إِنْ أَتَاكُمْ عَذَابُهُ بَيَاتًا أَوْ نَهَارًا مَّاذَا يَسْتَعْجِلُ مِنْهُ الْمُجْرِمُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
آپ کہیے کہ تمہارا کیا خیال ہے اگر اللہ کا عذاب (٤٠) رات کے سوتے وقت یا دن میں تم پر نازل ہوجائے تو اس میں کونسا خیر ہے جس کے لیے مجرمین جلدی مچائے ہوئے ہیں۔
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿ قُلْ أَرَأَيْتُمْ إِنْ أَتَاكُمْ عَذَابُهُ بَيَاتًا ﴾ ” کہہ دیجئے ! بتلاؤ، اگر تمہارے پاس اس کا عذاب آجائے راتوں رات۔“ یعنی رات کے وقت سوتے میں۔ ﴿أَوْ نَهَارًا﴾ ” یا دن کو“ یعنی تمہاری غفلت کے وقت ﴿مَّاذَا يَسْتَعْجِلُ مِنْهُ الْمُجْرِمُونَ﴾ ” و وہ کیا چیز ہے جس کے لئے مجرمین جلدی کا مطالبہ کر رہے ہیں؟“ یعنی وہ کون سی بشارت ہے، جس کے لئے یہ جلدی مچا رہے ہیں اور کون سا عذاب ہے، جس کی طرف یہ تیزی سے بڑھ رہے ہیں؟