سورة الانفال - آیت 74

وَالَّذِينَ آمَنُوا وَهَاجَرُوا وَجَاهَدُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَالَّذِينَ آوَوا وَّنَصَرُوا أُولَٰئِكَ هُمُ الْمُؤْمِنُونَ حَقًّا ۚ لَّهُم مَّغْفِرَةٌ وَرِزْقٌ كَرِيمٌ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور جو لوگ ایمان لے آئے اور انہوں نے ہجرت کی اور اللہ کی راہ میں جہاد (65) کیا اور جن لوگوں نے انہیں پناہ دیا اور ان کی مدد کی، وہی لوگ حقیقی مومن ہیں، ان کے لیے اللہ کی مغفرت اور باعزت روزی ہے

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

گزشتہ آیات میں مہاجرین و انصار کے رشتہ موالات کا تذکرہ تھا اور ان آیات میں ان کی مدح اور ثواب کا ذکر ہے۔ چنانچہ فرمایا : ﴿وَالَّذِينَ آمَنُوا وَهَاجَرُوا وَجَاهَدُوا فِي سَبِيلِ اللَّـهِ وَالَّذِينَ آوَوا وَّنَصَرُوا﴾ ” اور جو لوگ ایمان لائے اور وطن سے ہجرت کی اور اللہ کی راہ میں لڑائیاں کرتے رہے اور جنہوں نے (ہجرت کرنے والوں کو) پناہ دی اور ان کی مدد کی“ یعنی مہاجرین و انصار ﴿ أُولَـٰئِكَ هُمُ الْمُؤْمِنُونَ حَقًّا ۚ﴾ یعنی وہی سچے مومن ہیں کیونکہ انہوں نے ہجرت، نصرت دین، ایک دوسرے کے ساتھ موالات اور اپنے دشمنوں کفار و منافقین کے ساتھ جہاد کر کے اپنے ایمان کی تصدیق ہے۔ ﴿لَّهُم مَّغْفِرَةٌ﴾ ” ان کے لئے مغفرت۔“ یعنی اللہ تعالیٰ کی طرف سے۔ جس سے ان کی برائیاں محو کردی جائیں اور ان کی لغزشیں ختم کردی جائیں گی ﴿وَرِزْقٌ كَرِيمٌ﴾ ” اور عزت کی روزی“ یعنی کے لئے ان کی طرف سے نعمتوں بھری جنتوں میں خیر کثیر ہے۔ بسا اوقات اس دنیا ہی میں انہیں بہت جلد ثواب عطا کردیا جاتا ہے جس سے ان کی آنکھیں ٹھنڈی ہوتی ہیں اور دل مطمئن ہوتے ہیں۔