سورة الانفال - آیت 10

وَمَا جَعَلَهُ اللَّهُ إِلَّا بُشْرَىٰ وَلِتَطْمَئِنَّ بِهِ قُلُوبُكُمْ ۚ وَمَا النَّصْرُ إِلَّا مِنْ عِندِ اللَّهِ ۚ إِنَّ اللَّهَ عَزِيزٌ حَكِيمٌ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور اللہ نے ملائکہ کو محض تمہاری خوشی کے لیے بھیجا تھا، اور تاکہ اس سے تمہارے دلوں کو اطمینان ملے، ورنہ فتح و نصرت تو صرف اللہ کی جانب سے ہوتی ہے، بے شک اللہ زبردست، بڑی حکمتوں والا ہے

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿وَمَا جَعَلَهُ اللَّـهُ ﴾” اور نہیں بنایا اس کو اللہ نے“ یعنی فرشتوں کے نازل کرنے کو ﴿إِلَّا بُشْرَىٰ﴾ ” مگر خوش خبری“ تاکہ اس سے تمہارے دل خوشی حاصل کریں۔ ﴿وَلِتَطْمَئِنَّ بِهِ قُلُوبُكُمْ﴾ ” اور تمہارے دل مطمئن ہوں“ ورنہ فتح و نصرت تو اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے، فتح کثرت تعداد اور ساز و سامان سے حاصل نہیں ہوتی۔ ﴿إِنَّ اللَّـهَ عَزِيزٌ﴾” بے شک اللہ غالب ہے۔“ کوئی اس پر غالب نہیں آسکتا بلکہ وہی غالب ہے وہ جن لوگوں سے علیحدہ ہو کر ان کی مدد چھوڑ دیتا ہے خواہ ان کی تعداد کتنی ہی زیادہ اور آلات حرب خواہ کتنے ہی کیوں نہ ہوں (غلبہ حاصل نہیں کرسکتے) ﴿حَكِيمٌ﴾ ” حکمت والا ہے۔“ کیونکہ اس نے تمام امور کو ان کے اسباب کے ساتھ مقدر کیا ہے اور اس نے ہر چیز کو اس مقام پر رکھا ہے جو اس کے لئے مناسب ہے۔