سورة الاعراف - آیت 198

وَإِن تَدْعُوهُمْ إِلَى الْهُدَىٰ لَا يَسْمَعُوا ۖ وَتَرَاهُمْ يَنظُرُونَ إِلَيْكَ وَهُمْ لَا يُبْصِرُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور اگر آپ انہیں راہ راست (127) کی طرف بلائیں گے تو وہ نہیں سنیں گے، اور آپ کو ایسا لگتا ہے کہ گویا وہ آپ کی طرف دیکھ رہے ہیں، حالانکہ وہ بصارت سے محروم ہیں

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

کہا جاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے ارشاد ﴿وَتَرَاهُمْ يَنظُرُونَ إِلَيْكَ وَهُمْ لَا يُبْصِرُونَ﴾میں ضمیر مشرکین کی طرف لوٹتی ہے جنہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تکذیب کی (تب اس کے معنی یہ ہوں گے) اے اللہ کے رسول ! آپ سمجھتے ہیں کہ مشرکین آپ کو اعتبار کی نظر سے دیکھتے ہیں تاکہ جھوٹے میں سے سچے کا امتیاز ہوسکے۔ مگر وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی حقیقت کو نہیں دیکھ سکتے اور وہ جمال و کمال اور صدق کی ان علامتوں کو نہیں دیکھ سکتے جن کے ذریعے سے پہچاننے والے حقیقت کو پہچانتے ہیں۔