سورة الانعام - آیت 157

أَوْ تَقُولُوا لَوْ أَنَّا أُنزِلَ عَلَيْنَا الْكِتَابُ لَكُنَّا أَهْدَىٰ مِنْهُمْ ۚ فَقَدْ جَاءَكُم بَيِّنَةٌ مِّن رَّبِّكُمْ وَهُدًى وَرَحْمَةٌ ۚ فَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّن كَذَّبَ بِآيَاتِ اللَّهِ وَصَدَفَ عَنْهَا ۗ سَنَجْزِي الَّذِينَ يَصْدِفُونَ عَنْ آيَاتِنَا سُوءَ الْعَذَابِ بِمَا كَانُوا يَصْدِفُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

یا تم یہ نہ کہو کہ اگر ہمارے اوپر بھی کتاب نازل کی گئی ہوتی تو ہم ان سے زیادہ ہدایت یافتہ ہوتے، تو اب تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے کھلی دلیل اور رحمت آگئی، تو اب اس سے بڑا ظالم کون ہوگا جو اللہ کی آیتوں کو جھٹلائے گا، اور اس سے اعراض کرے گا، ہم عنقریب ایسے لوگوں کو جو ہماری آیتوں سے اعراض کرتے ہیں، ان کے اعراض کے نتیجہ میں بدترین عذاب دیں گے

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- گویا یہ عذر بھی تم نہیں کرسکتے۔ 2- یعنی کتاب ہدایت ورحمت کے نزول کے بعد اب جو شخص ہدایت (اسلام) کا راستہ اختیار کرکے رحمت الٰہی کا مستحق نہیں بنتا، بلکہ تکذیب واعراض کا راستہ اپناتا ہے، تو اس سے بڑھ کر ظالم کون ہے ؟صَدَفَ کے معنی اعراض کرنے کے بھی کئے گئے ہیں اور دوسروں کو روکنے کے بھی۔