سورة الانعام - آیت 75

وَكَذَٰلِكَ نُرِي إِبْرَاهِيمَ مَلَكُوتَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَلِيَكُونَ مِنَ الْمُوقِنِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور اس طرح ہم ابراہیم کو آسمانوں اور زمین کی سلطنت (70) دکھاتے تھے، تاکہ وہ یقین کرنے والوں میں سے ہوجائیں

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- ”مَلَكُوتٌ“ مبالغہ کا صیغہ ہے جیسے رغبہ سے رَغَبُوتٌ اور رَهْبَةٌ سے رَهَبُوتٌ اس سے مراد مخلوقات ہے، جیسا کہ ترجمہ میں یہی مفہوم اختیار کیا گیا ہے۔ یا ربوبیت والوہیت ہے یعنی ہم نے اس کو یہ دکھلائی اور اس کی معرفت کی توفیق دی۔ یا یہ مطلب ہے کہ عرش سے لے کر اسفل ارض تک کا ہم نے ابراہیم (عليہ السلام) کو مکاشفہ ومشاہدہ کرایا۔ (فتح القدیر)