الَّذِينَ آتَيْنَاهُمُ الْكِتَابَ يَعْرِفُونَهُ كَمَا يَعْرِفُونَ أَبْنَاءَهُمُ ۘ الَّذِينَ خَسِرُوا أَنفُسَهُمْ فَهُمْ لَا يُؤْمِنُونَ
جنہیں میں نے ماضی میں کتاب دی تھی وہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو ایسا ہی پہچانتے (23) ہیں جیسا اپنے بیٹوں کو پہچانتے ہیں، جن لوگوں نے (ایمان و عمل کے اعتبار سے) اپنا خسارہ کرلیا، وہ ایمان نہیں لائیں گے
1- ”يَعْرِفُونَهُ“ میں ضمیر کا مرجع رسول (ﷺ) ہیں یعنی اہل کتاب آپ (ﷺ) کو اپنے بیٹوں کی طرح پہچانتے ہیں کیونکہ آپ (ﷺ) کی صفات ان کی کتابوں میں بیان کی گئی تھیں اور ان صفات کی وجہ سے وہ آخری نبی کے منتظر بھی تھے۔ اس لئے اب ان میں سے ایمان نہ لانے والے سخت خسارے میں ہیں کیونکہ یہ علم رکھتے ہوئے بھی انکار کر رہے ہیں۔ فَإِنْ كُنْتَ لا تَدْرِي فَتِلْكَ مُصِيبَةٌ وَإِنْ كُنْتَ تَدْرِي فَالْمُصِيبَةُ أَعْظَمُ ”اگر تجھے علم نہیں ہے تو یہ بھی اگرچہ مصیبت ہی ہے تاہم اگر علم ہے تو پھر زیادہ بڑی مصیبت ہے“۔