سورة المآئدہ - آیت 96
أُحِلَّ لَكُمْ صَيْدُ الْبَحْرِ وَطَعَامُهُ مَتَاعًا لَّكُمْ وَلِلسَّيَّارَةِ ۖ وَحُرِّمَ عَلَيْكُمْ صَيْدُ الْبَرِّ مَا دُمْتُمْ حُرُمًا ۗ وَاتَّقُوا اللَّهَ الَّذِي إِلَيْهِ تُحْشَرُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
تمہارے لیے سمندر کا شکار (119) اور اس کا کھانا حلال بنا دیا گیا ہے، تاکہ تم اور سفر کرنے والے دوسرے قافلے فائدہ اٹھائیں، اور جب تک تم حالت احرام میں رہو، تمہارے اوپر خشکی کے جانوروں (120) کا شکار کرنا حرام کردیا گیا ہے، اور اس اللہ سے ڈرو جس کے سامنے تم لوگ جمع کیے جاؤ گے
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- ”صَيْدٌ“ سے مراد زندہ جانور اورطَعَامُهُ سے مراد وہ مردہ (مچھلی وغیرہ) ہے جسے سمندر یا دریا باہر پھینک دے یا پانی کے اوپر آجائے۔ جس طرح کہ حدیث میں بھی وضاحت ہے کہ سمندر کا مردار حلال ہے۔ (تفصیل کے لئے ملاحظہ ہو۔ تفسیر ابن کثیر اور نیل الاوطار وغیرہ )