سورة البقرة - آیت 67

وَإِذْ قَالَ مُوسَىٰ لِقَوْمِهِ إِنَّ اللَّهَ يَأْمُرُكُمْ أَن تَذْبَحُوا بَقَرَةً ۖ قَالُوا أَتَتَّخِذُنَا هُزُوًا ۖ قَالَ أَعُوذُ بِاللَّهِ أَنْ أَكُونَ مِنَ الْجَاهِلِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

اور جب موسیٰ نے اپنی قوم سے کہا کہ اللہ تمہیں اس بات کا حکم دے رہا ہے کہ ایک گائے (١١٧) ذبح کرو۔ انہوں نے کہا : کیا آپ ہمارا مذاق (١١٨) اڑا رہے ہیں؟ (موسی نے) کہا کہ میں اللہ کی پناہ چاہتا ہوں کہ جاہل بنوں

تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ

*بنی اسرائیل میں ایک لاولد مالدار آدمی تھا جس کا وارث صرف ایک بھتیجا تھا، ایک رات اس بھتیجے نے اپنے چچا کو قتل کرکے لاش کسی آدمی کے دروازے پر ڈال دی، صبح قاتل کی تلاش میں ایک دوسرے کو ذمہ دار ٹھہرانے لگے، بالآخربات حضرت موسیٰ (عليہ السلام) تک پہنچی تو انہیں ایک گائے ذبح کرنے کا حکم ہوا، گائے کا ایک ٹکڑا مقتول کو مارا گیا جس سے وہ زندہ ہوگیا اور قاتل کی نشاندہی کرکے مرگیا (فتح القدیر)