سورة المآئدہ - آیت 29
إِنِّي أُرِيدُ أَن تَبُوءَ بِإِثْمِي وَإِثْمِكَ فَتَكُونَ مِنْ أَصْحَابِ النَّارِ ۚ وَذَٰلِكَ جَزَاءُ الظَّالِمِينَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
میں چاہتا (42) ہوں کہ میرا گناہ اور تمہارا گناہ تمہارے ہی سر جائے، پھر تم جہنمیوں میں سے ہوجاؤ، اور ظالموں کو ایسا ہی بدلہ ملتا ہے
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- میرے گناہ کا مطلب، قتل کا وہ گناہ ہے جو مجھے اس وقت ہوتا جب میں تجھے قتل کرتا۔ جیسا کہ حدیث میں آتا ہے کہ قاتل اورمقتول دونوں جہنم میں جائیں گے۔ صحابہ کرام نے پوچھا قاتل کا جہنم میں جانا تو سمجھ میں آتا ہے، مقتول جہنم میں کیوں جائے گا؟ آپ (ﷺ) نے فرمایا، اس لئے کہ وہ بھی اپنے ساتھی کو قتل کرنے کا حریص تھا۔ (صحیح بخاری ومسلم كتاب الفتن)