سورة الزلزلة - آیت 5
بِأَنَّ رَبَّكَ أَوْحَىٰ لَهَا
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
) اس لئے کہ آپ کا رب اسے یہ حکم دے گا
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- یہ جواب شرط ہے۔ حدیث میں ہے، نبی (ﷺ) نے یہ آیت تلاوت فرمائی اورپوچھا، جانتے ہو، زمین کی خبریں کیا ہیں؟ صحابہ (رضی الله عنہم) نے عرض کیا، اللہ اور اس کے رسول بہتر جانتے ہیں۔ آپ (ﷺ) نے فرمایا، اس کی خبریں یہ ہیں کہ جس بندے یا بندی نے زمین کی پشت پر جو کچھ کیا ہوگا، اس کی گواہی دے گی۔ کہے گی فلاں فلاں شخص نے فلاں فلاں عمل، فلاں فلاں دن میں کیا تھا۔ ( ترمذی، أبواب صفة القيامة وتفسير سورة إذا زلزلت- مسند أحمد 2/ 374 ) ۔ (9) یعنی زمین کو یہ قوت گویائی اللہ عطا فرمائے گا، اس لئے اس میں تعجب والی بات نہیں ہے، جس طرح انسانی اعضا میں اللہ تعالیٰ یہ قوت پیدا فرما دے گا، زمین کو بھی اللہ تعالیٰ متکلم بنا دے گا اور وہ اللہ کے حکم سے بولے گی۔