سورة الفجر - آیت 15

فَأَمَّا الْإِنسَانُ إِذَا مَا ابْتَلَاهُ رَبُّهُ فَأَكْرَمَهُ وَنَعَّمَهُ فَيَقُولُ رَبِّي أَكْرَمَنِ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

لیکن انسان کو جب اس کا رب آزماتا (٧) ہے، پس اسے عزت دیتا ہے اور اسے نعمت سے نوازتا ہے، تو کہتا ہے کہ میرے رب نے میرا اکرام کیا ہے

تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ

* یعنی جب اللہ کسی کو رزق ودولت کی فراوانی عطا فرماتا ہے تو وہ اپنی بابت اس غلط فہمی کا شکار ہو جاتا ہے کہ اللہ اس پر بہت مہربان ہے، حالانکہ یہ فراوانی امتحان اور آزمائش کے طور پر ہوتی ہے۔