سورة الغاشية - آیت 3
عَامِلَةٌ نَّاصِبَةٌ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
وہ (جہنم میں) مشقت اٹھانے والے اور تھک کر چور ہوں گے
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- نَاصِبَةٌ کے معنی ہیں، تھک کر چور ہو جانا۔ یعنی انہیں اتنا پر مشقت عذاب ہوگا کہ اس سے ان کا سخت برا حال ہو گا۔ اس کا ایک دوسرا مفہوم یہ ہے کہ دنیا میں عمل کرکرکے تھکے ہوئے ہوں گے یعنی بہت عمل کرتے رہے ہوں گے۔ لیکن وہ عمل باطل مذہب کے مطابق یا بدعات پر مبنی ہوں گے، اس لئے عبادات اور اعمال شاقہ کے باوجود جہنم میں جائیں گے۔ چنانچہ اسی مفہوم کی رو سے حضرت ابن عباس (رضی الله عنہما) نے ﴿عَامِلَةٌ نَاصِبَةٌ﴾ سے نصاریٰ مراد لئے ہیں (صحيح البخاری تفسير سورة غاشية)۔