سورة الإنفطار - آیت 7
الَّذِي خَلَقَكَ فَسَوَّاكَ فَعَدَلَكَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
جس نے تجھے پیدا کیا، پھر تجھے درست بنایا، پھر تجھے معتدل انسان بنایا
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- یعنی حقیر نطفے سے، جب کہ اس سے پہلے تیرا وجود نہیں تھا۔ 2- یعنی تجھے ایک کامل انسان بنا دیا، تو سنتا ہے، دیکھتا ہے اور عقل وفہم رکھتا ہے۔ 3- تجھے معتدل، کھڑا اور حسن صورت والا بنایا، یا تیری دونوں آنکھوں، دونوں کانوں، دونوں ہاتھوں اور دونوں پیروں کو برابر بنایا۔ اگر تیرےاعضا میں یہ برابری مناسبت نہ ہوتی تو تیرے وجود میں حسن کے بجائے بے ڈھب پن ہو جاتا۔ اسی تخلیق کو دوسرے مقام پر أَحْسَنِ تَقْوِيمٍ سے تعبیر فرمایا، ﴿لَقَدْ خَلَقْنَا الإِنْسَانَ فِي أَحْسَنِ تَقْوِيمٍ﴾ ۔