سورة الإنسان - آیت 27
إِنَّ هَٰؤُلَاءِ يُحِبُّونَ الْعَاجِلَةَ وَيَذَرُونَ وَرَاءَهُمْ يَوْمًا ثَقِيلًا
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی
بے شک کفار جلد حاصل ہونے والی (دنیاکو) پسند (14) کرتے ہیں، اور ایک بھاری دن کو اپنے پس پشت ڈال دیتے ہیں
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* یعنی کفار مکہ اور ان جیسے دوسرے لوگ دنیا کی محبت میں گرفتار ہیں اور ساری توجہ اسی پر ہے۔ ** یعنی قیامت کو، اس کی شدتوں اور ہولناکیوں کی وجہ سے اسے بھاری دن کہا اور چھوڑنے کا مطلب ہے کہ اس کے لئے تیاری نہیں کرتے اور اس کی پروا نہیں کرتے۔