سورة المزمل - آیت 8

وَاذْكُرِ اسْمَ رَبِّكَ وَتَبَتَّلْ إِلَيْهِ تَبْتِيلًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

اور آپ اپنے رب کا نام (٤) لیتے رہئے، اور اس کی طرف ہمہ تن اور یکسو ہو کر متوجہ ہوجائیے

تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ

* تَبَتُّلٌ کے معنی انْقِطَاعٌ اور علیحد گی کے ہیں،یعنی اللہ کی عبادت اور اس سے دعا و مناجات کے لیے یکسو اور ہمہ تن اس کی طرف متوجہ ہو جانا، یہ رہبانیت سے مختلف چیز ہے رہبانیت تو تجرد اور ترک دنیا ہے جو اسلام میں ناپسندیدہ چیز ہے۔ اور تبَتَّل کا مطلب ہے امور دنیاوی کی ادائیگی کے ساتھ عبادت میں اشتغال ،خشوع، خضوع اور اللہ کی طرف یکسوئی یہ محمود ومطلوب ہے۔