سورة القلم - آیت 48
فَاصْبِرْ لِحُكْمِ رَبِّكَ وَلَا تَكُن كَصَاحِبِ الْحُوتِ إِذْ نَادَىٰ وَهُوَ مَكْظُومٌ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
پس آپ اپنے رب کے فیصلے تک صبر (15) کیجیے، اور مچھلی والے (یونس بن متی) کی طرح نہ ہوجائیے، جب انہوں نے پکا درانحالیکہ وہ غم سے بھرے تھے
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- فاصبر میں فاء تفریع کے لئے ہے ۔یعنی ھب واقعہ ایسا نہیں ہے تو اے پیغمبر!تو فرحی رسالت ادا کرتا رہاور ان مکذبین کے بارے میں اللہ کے فیصلےکا انتظار کر۔ 2- جنہوں نے اپنی قوم کی روش تکذیب کو دیکھتے ہوئے عجلت سے کام لیا اور رب کے فیصلے کے بغیر ہی از خود اپنی قوم کو چھوڑکر چلے گئے۔ 3- جس کے نتیجے میں انہیں مچھلی کے پیٹ میں، جب کہ وہ غم واندوہ سے بھرے ہوئے تھے اپنے رب کو مدد کے لئے پکارنا پڑا۔ جیسے کہ تفصیل پہلے گزر چکی ہے،