سورة الملك - آیت 23
قُلْ هُوَ الَّذِي أَنشَأَكُمْ وَجَعَلَ لَكُمُ السَّمْعَ وَالْأَبْصَارَ وَالْأَفْئِدَةَ ۖ قَلِيلًا مَّا تَشْكُرُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی
اے میرے نبی ! آپ کہہ دیجئے کہ اسی نے تمہیں پیدا (14) کیا ہے، اور اسی نے تمہارے کان اور آنکھیں اور دل بنائے ہیں، تم بہت کم شکر ادا کرتے ہو
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* یعنی پہلی مرتبہ پیدا کرنے والا اللہ ہی ہے۔ ** جن سے تم سن سکو اور اللہ کی مخلوق میں غور وفکر کرکے اللہ کی معرفت حاصل کر سکو تین قوتوں کا ذکر فرمایا ہے جن سے انسان مسموعات، مبصرات اور معقولات کا ادراک کرسکتا ہے یہ ایک طرح سے اتمام حجت بھی ہے اور اللہ کی ان نعمتوں پر شکر نہ کرنے کی مذمت بھی اسی لیے آگے فرمایا تم بہت ہی کم شکرگزاری کرتے ہو۔ *** یعنی شُکْرًا قَلِیْلًا یا زَمْنًا قَلِیلًا یا قلت شکر سے مراد ان کی طرف سے شکر کا عدم وجود ہے۔