سورة الملك - آیت 13
وَأَسِرُّوا قَوْلَكُمْ أَوِ اجْهَرُوا بِهِ ۖ إِنَّهُ عَلِيمٌ بِذَاتِ الصُّدُورِ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور لوگو ! تم چاہے اپنی بات پوشیدہ طور پر کہو (٨) یا ظاہر کرکے، بے شک وہ (اللہ) سینوں میں چھپی باتوں کو جانتاہے
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- یہ پھر کافروں سے خطاب ہے۔ مطلب ہے کہ تم رسول اللہ (ﷺ) کے بارے میں چھپ کر باتیں کرو یا اعلان یہ سب اللہ کے علم میں ہے، اس سے کوئی بات مخفی نہیں۔ 2- یہ سرو جہر جاننے کی تعلیل ہے کہ وہ تو سینوں کے رازوں اور دلوں کے بھیدوں تک سے واقف ہے تمہاری باتیں کس طرح اس سے پوشیدہ رہ سکتی ہیں۔