سورة الجمعة - آیت 3

وَآخَرِينَ مِنْهُمْ لَمَّا يَلْحَقُوا بِهِمْ ۚ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور اللہ نے اس نبی کو ان میں سے ان دوسرے لوگوں (٣) کے لئے بھی بھیجا ہے جو اب تک عرب مسلمانوں سے نہیں ملے ہیں، اور وہ زبردست حکمتوں والا ہے

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- یہ أُمِّيِّينَ پر عطف ہے یعنی( بَعَثَ فِي آخَرِينَ مِنْهُمْ آخَرِينَ )سے فارس اور دیگر غیر عرب لوگ ہیں جو قیامت تک آپ (ﷺ) پر ایمان لانے والے ہوں گے۔ بعض کہتے ہیں کہ عرب وعجم کے وہ تمام لوگ ہیں جو عہد صحابہ (رضی الله عنہم) کے بعد قیامت تک ہوں گے چنانچہ اس میں فارس، روم، بربر، سوڈان، ترک، مغول، کرد، چینی اور اہل ہند وغیرہ سب آجاتے ہیں۔ یعنی آپ (ﷺ) کی نبوت سب کے لیے ہے چنانچہ یہ سب ہی آپ (ﷺ) پر ایمان لائے۔ اور اسلام لانے کے بعد یہ بھی مِنْهُمْ کا مصداق یعنی اولین اسلام لانے والے أُمِّيِّينَ میں سے ہوگئے کیونکہ تمام مسلمان امت واحدہ ہیں۔ اسی ضمیر کی وجہ سے بعض کہتے ہیں کہ آخرین سے مراد بعد میں ہونے والے عرب ہیں کیونکہ مِنْهُمْ کی ضمیر کا مرجع أُمِّيِّينَ ہیں۔ (فتح القدیر)۔