سورة النسآء - آیت 21
وَكَيْفَ تَأْخُذُونَهُ وَقَدْ أَفْضَىٰ بَعْضُكُمْ إِلَىٰ بَعْضٍ وَأَخَذْنَ مِنكُم مِّيثَاقًا غَلِيظًا
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی
اور وہ مال تم کیسے لوگے، حالانکہ تم دونوں آپس میں (گوشہ تنہائی میں) مل چکے ہو، اور انہوں نے تم سے بہت ہی سخت عہد و پیمان لے رکھا ہے
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* ”ایک دوسرے سے مل چکے ہو“ کا مطلب ہم بستری ہے۔ جسے اللہ تعالیٰ نے کنایتہً بیان فرمایا ہے۔ ** ”مضبوط عہد وپیمان“ سے وہ عہد مراد ہے جو نکاح کے وقت مرد سے لیا جاتا ہے کہ تم ”اسے اچھے طریقے سے آباد کرنا یا احسان کے ساتھ چھوڑ دینا“۔