سورة الحديد - آیت 22

مَا أَصَابَ مِن مُّصِيبَةٍ فِي الْأَرْضِ وَلَا فِي أَنفُسِكُمْ إِلَّا فِي كِتَابٍ مِّن قَبْلِ أَن نَّبْرَأَهَا ۚ إِنَّ ذَٰلِكَ عَلَى اللَّهِ يَسِيرٌ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

جو مصیبت (٢١) بھی زمین پر نازل ہوتی ہے یا تمہاری جان پر تو وہ لوح محفوظ میں، قبل اس کے کہ ہم اسے پیدا کریں، لکھی ہوئی ہے، بے شک ایسا کرنا اللہ کے لئے آسان ہے

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- مثلاً قحط، سیلاب اور دیگر آفات ارضی وسماوی۔ 2- مثلاً بیماریاں، تعب وتکان اور تنگ دستی وغیرہ۔ 3- یعنی اللہ نے اپنے علم کے مطابق تمام مخلوقات کی پیدائش سے پہلے ہی سب باتیں لکھ دیں ہیں۔ جیسے حدیث میں ہے۔ نبی کریم (ﷺ) نے فرمایا : [ قَدَّرَ اللهُ الْمَقَادِيرَ قَبْلَ أَنْ يَخْلُقَ السَّمَوَاتِ وَالأرْضَ بِخَمْسِينَ أَلْفَ سَنةٍ ] (صحيح مسلم، كتاب القدر ، باب حجاج آدم وموسى عليهما السلام) ”اللہ تعالیٰ نے آسمان وزمین کی تخلیق سے پچاس ہزار سال قبل ہی ساری تقدیریں لکھ دی تھیں“۔