سورة الحديد - آیت 15
فَالْيَوْمَ لَا يُؤْخَذُ مِنكُمْ فِدْيَةٌ وَلَا مِنَ الَّذِينَ كَفَرُوا ۚ مَأْوَاكُمُ النَّارُ ۖ هِيَ مَوْلَاكُمْ ۖ وَبِئْسَ الْمَصِيرُ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
پس آج کے دن تم سے کوئی فدیہ قبول نہیں کیا جائے گا، اور نہ ان لوگوں سے جنہوں نے تو کفر کیا، تم سب کا ٹھکانا ہے تمہارے لئے وہی لائق ہے، اور وہ برا ٹھکانا ہے
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- مولیٰ اسے کہتے ہیں جوکسی کے کاموں کا متولی یعنی ذمےدار بنے۔ گویا اب جہنم ہی اس بات کی ذمےدار ہے کہ انہیں سخت سے سخت تر عذاب کا مزا چکھائے۔ بعض کہتے ہیں کہ ہمیشہ ساتھ رہنے والے کو بھی مولیٰ کہہ لیتے ہیں، یعنی اب جہنم کی آگ ہی ان کی ہمیشہ کی ساتھی اور رفیق ہوگی۔ بعض کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ جہنم کو بھی عقل وشعور عطا فرمائے گا پس وہ کافروں کے خلاف غیظ وغضب کا اظہار کرے گی۔ یعنی ان کی والی بنے گی اور انہیں عذاب الیم سے دو چار کرے گی۔