سورة ق - آیت 37

إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَذِكْرَىٰ لِمَن كَانَ لَهُ قَلْبٌ أَوْ أَلْقَى السَّمْعَ وَهُوَ شَهِيدٌ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور ہم نے کفار مکہ سے پہلے کتنی ایسی قوموں (٢٧) کو ہلاک کردیا جو ان سے قوت وجبروت میں زیادہ تھیں، پس انہوں نے شہروں میں چھان مارا کہ انہیں کوئی جائے پناہ مل جائے

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- یعنی دل بیدار، جو غور وفکر کرکے حقائق کا ادراک کرلے۔ 2- یعنی توجہ سے وہ وحی الٰہی سنے جس میں گزشتہ امتوں کے واقعات بیان کیے گئے ہیں۔ 3- یعنی قلب اور دماغ کے لحاظ سے حاضر ہو۔ اس لئے کہ جو بات کو ہی نہ سمجھے، وہ موجود ہوتے ہوئے بھی ایسے ہے جیسے نہیں ہے۔