سورة آل عمران - آیت 168
الَّذِينَ قَالُوا لِإِخْوَانِهِمْ وَقَعَدُوا لَوْ أَطَاعُونَا مَا قُتِلُوا ۗ قُلْ فَادْرَءُوا عَنْ أَنفُسِكُمُ الْمَوْتَ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی
انہی لوگوں نے اپنے بھائیوں (114) سےکہا اور بیٹھ گئے کہ اگر ہماری بات مانتے تو قتل نہ کئے جاتے، آپ کہہ دیجئے کہ اگر تم سچے ہو تو پھر موت کو اپنے آپ سے ٹال دو۔
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* یہ منافقین کے اس قول کا رد ہے کہ اگر وہ ہماری بات مان لیتے تو قتل نہ کئے جاتے اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ اگر تم سچے ہو تو اپنے سے موت ٹال کر دکھاؤ مطلب یہ ہے کہ تقدیر سے کسی کو مفر نہیں۔ موت بھی جہاں اور جیسے مقدر ہے، وہاں اور اسی صورت میں آکر رہے گی۔ اس لئے جہاد اور اللہ کی راہ میں لڑنے سے گریز وفرار یہ کسی کو موت کے شکنجے سے نہیں بچا سکتا۔