سورة الأحقاف - آیت 33

أَوَلَمْ يَرَوْا أَنَّ اللَّهَ الَّذِي خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ وَلَمْ يَعْيَ بِخَلْقِهِنَّ بِقَادِرٍ عَلَىٰ أَن يُحْيِيَ الْمَوْتَىٰ ۚ بَلَىٰ إِنَّهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی

کیا ان کی سمجھ میں یہ بات نہیں آتی کہ جس اللہ نے آسمانوں اور زمین کو پیدا (٢١) کیا ہے، اور ان کی تخلیق سے نہیں تھکا ہے، وہ اس پر قادر ہے کہ مردوں کو دوبارہ زندہ کرے، ہاں، وہ بے شک ہر چیز پر قادر ہے

تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ

* رأی سے، رؤیت قلبی مراد ہے، یعنی کیا انہوں نے نہیں جانا۔ أَلَمْ يَعْلَمُوا یا أَلَمْ يَتَفَكَّرُوا کہ جو اللہ آسمان وزمین کو پیدا کرنے والا ہے، جن کی وسعت وبے کرانی کی انتہا نہیں ہے اور وہ ان کو بنا کر تھکا بھی نہیں۔ کیا وہ مردوں کودوبارہ زندہ نہیں کر سکتا؟ یقیناً کر سکتا ہے، اس لئے کہ وہ ﴿عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ﴾ کی صفت سے متصف ہے۔