سورة الشورى - آیت 27
وَلَوْ بَسَطَ اللَّهُ الرِّزْقَ لِعِبَادِهِ لَبَغَوْا فِي الْأَرْضِ وَلَٰكِن يُنَزِّلُ بِقَدَرٍ مَّا يَشَاءُ ۚ إِنَّهُ بِعِبَادِهِ خَبِيرٌ بَصِيرٌ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور اگر اللہ اپنے بندوں کی روزی (٢٠) میں خوب کشادگی دے دیتا تو وہ زمین میں سرکشی کرنے لگتے، لیکن وہ جو چاہتا ہے ایک اندازے سے اتارتا ہے، بے شک وہ اپنے بندوں سے پوری طرح باخبر اور انہیں اچھی طرح دیکھ رہا ہے
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- یعنی اگر اللہ تعالیٰ ہر شخص کو حاجت وضرورت سے زیادہ یکساں طور پر وسائل رزق عطا فرما دیتا تو اس کا نتیجہ یہ ہوتا کہ کوئی کسی کی ماتحتی قبول نہ کرتا، ہر شخص شر وفساد اور بغی وعدوان میں ایک سے بڑھ کر ایک ہوتا، جس سے زمین فساد سے بھرجاتی۔