سورة فصلت - آیت 51
وَإِذَا أَنْعَمْنَا عَلَى الْإِنسَانِ أَعْرَضَ وَنَأَىٰ بِجَانِبِهِ وَإِذَا مَسَّهُ الشَّرُّ فَذُو دُعَاءٍ عَرِيضٍ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی
اور جب ہم انسان کو اپنی نعمت سے نوازتے ہیں، تو وہ منہ پھیر لیتا ہے (٣٤) ہے، اور اینٹھنے لگتا ہے، اور جب اس کو تکلیف پہنچتی ہے، تو وہ لمبی چوڑی دعا کرنے لگتا ہے
تفسیر مکہ - حافظ صلاح الدین یوسف حافظ
* یعنی حق سے منہ پھیرلیتا اور حق کی اطاعت سے اپنا پہلو بدل لیتا ہے اور تکبر کا اظہار کرتا ہے۔ ** یعنی بارگاہ الٰہی میں تضرع وزاری کرتا ہے تاکہ وہ مصیبت دور فرما دے۔ یعنی شدت میں اللہ کو یاد کرتا ہے، خوش حالی میں بھول جاتا ہے، نزول نقمت کے وقت اللہ سے فریادیں کرتا ہے، حصول نعمت کے وقت اسے وہ یاد نہیں رہتا۔