سورة فصلت - آیت 39

وَمِنْ آيَاتِهِ أَنَّكَ تَرَى الْأَرْضَ خَاشِعَةً فَإِذَا أَنزَلْنَا عَلَيْهَا الْمَاءَ اهْتَزَّتْ وَرَبَتْ ۚ إِنَّ الَّذِي أَحْيَاهَا لَمُحْيِي الْمَوْتَىٰ ۚ إِنَّهُ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور اس کی نشانیوں میں سے یہ ہے کہ آپ زمین کو مردہ قحط زدہ (٢٦) دیکھتے ہیں، پھر جب ہم اس پر بارش برسا دیتے ہیں تو اس میں زندگی آجاتی ہے اور ابھر جاتی ہے۔ بے شک جس اللہ نے اسے زندگی دی ہے وہی مردوں کو (دوبارہ) زندہ کرے گا، بے شک وہ ہر چیز پر قادر ہے

تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ

1- خَاشِعَةً کا مطلب، خشک اور قحط زدہ یعنی مردہ۔ 2- یعنی انواع و اقسام کے خوش ذائقہ پھل اور غلے پیدا کرتی ہے۔ 3- مردہ زمین کو بارش کے ذریعے سے اس طرح زندہ کر دینا اور اسے روئیدگی کے قابل بنا دینا، اس بات کی دلیل ہے کہ وہ مردوں کو بھی یقیناً زندہ کرے گا۔