سورة الزمر - آیت 65
وَلَقَدْ أُوحِيَ إِلَيْكَ وَإِلَى الَّذِينَ مِن قَبْلِكَ لَئِنْ أَشْرَكْتَ لَيَحْبَطَنَّ عَمَلُكَ وَلَتَكُونَنَّ مِنَ الْخَاسِرِينَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور آپ کو اور ان رسولوں کو جو آپ سے پہلے گذر چکے ہیں یہ وحی بھیجی جا چکی ہے کہ اگر آپ نے اللہ کا کسی کو شریک بنایا تو آپ کا عمل ضائع ہوجائے گا، اور آپ خسارہ اٹھانے والوں میں سے ہوجائیں گے
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- (اگر تو نے شرک کیا) کا مطلب ہے، اگر موت شرک پر آئی اوراس سے توبہ نہ کی۔ خطاب اگرچہ نبی (ﷺ) سے ہے جو شرک سے پاک بھی تھے اور آئندہ کے لیے محفوظ بھی۔ کیونکہ پیغمبر اللہ کی حفاظت وعصمت میں ہوتا ہے، ان سے ارتکاب شرک کا کوئی امکان نہیں تھا، لیکن یہ دراصل امت کے لیے تعریض اور اس کو سمجھانا مقصود ہے۔