سورة الزمر - آیت 61
وَيُنَجِّي اللَّهُ الَّذِينَ اتَّقَوْا بِمَفَازَتِهِمْ لَا يَمَسُّهُمُ السُّوءُ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور جن لوگوں نے تقویٰ کی راہ اختیار کی تھی، انہیں اللہ جنت کی کامیابی دے کر جہنم سے بچا لے گا، انہیں کوئی تکلیف نہیں پہنچے گی، اور نہ وہ غمگین ہوں گے
تفسیر احسن البیان - حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ
1- مَفَازَةٌ، مصدر میمی ہے۔ یعنی فَوْزٌ (کامیابی) شر سے بچ جانا اور خیر اور سعادت سے ہم کنار ہوجانا، مطلب ہے، اللہ تعالیٰ پرہیزگاروں کو اس فوز وسعادت کی وجہ سے نجات عطا فرما دے گا، جو اللہ کے ہاں ان کے لیے پہلے سے ثبت ہے۔ 2- وہ دنیا میں جوکچھ چھوڑ آئے ہیں، اس پر انہیں کوئی غم نہیں ہوگا،وہ چونکہ قیامت کی ہولناکیوں سے محفوظ ہوں گے، اس لیے انہیں کسی بات کا غم نہ ہو گا۔