خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ بِالْحَقِّ ۖ يُكَوِّرُ اللَّيْلَ عَلَى النَّهَارِ وَيُكَوِّرُ النَّهَارَ عَلَى اللَّيْلِ ۖ وَسَخَّرَ الشَّمْسَ وَالْقَمَرَ ۖ كُلٌّ يَجْرِي لِأَجَلٍ مُّسَمًّى ۗ أَلَا هُوَ الْعَزِيزُ الْغَفَّارُ
اسی نے آسمانوں اور زمین کو حق کے ساتھ پیدا (٤) کیا ہے، اور وہی رات کو دن پر اور دن کو رات پر لپیٹتا ہے، اور اسی نے آفتاب اور ماہتاب کو ( ایک نظام خاص کا) پابند بنا رکھا ہے، ہر ایک وقت مقرر ( یعنی قیامت) تک چلتا رہے گا، آگاہ رہیے کہ وہ زبردست، بڑا مغفرت کرنے والا ہے
1- تَكْوِيرٌ کے معنی ہیں ایک چیز کو دوسری چیز پر لپیٹ دینا، رات کو دن پر لپیٹ دینے کا مطلب، رات کا دن کو ڈھانپنا ہے۔ یہاں تک کہ اس کی روشنی ختم ہو جائے اور دن کو رات پر لپیٹ دینے کا مطلب، دن کا رات کو ڈھانپنا ہے حتیٰ کہ اس کی تاریکی ختم ہو جائے۔ یہ وہی مطلب ہے جو ﴿يُغْشِي اللَّيْلَ النَّهَارَ﴾ (الأعراف: 54) کا ہے۔